سردیوں کی حفاظتی تدابیر-۲

 سردیوں میں جلد کی خشکی اور پانی کی کمی

سردیوں کا موسم جہاں اپنے حسین مناظر اور ٹھنڈی ہوا کے باعث دلوں کو سکون پہنچاتا ہے، وہیں اس موسم کی خشکی اور کم نمی جلد کے لیے مختلف مشکلات کا سبب بن سکتی ہے۔ ٹھنڈے موسم میں ہمارے جسم میں پانی کی کمی ایک عام مسئلہ بنتی ہے، جو جلد کی خشکی، خارش، اور جلن جیسے مسائل کو جنم دیتی ہے۔ حالانکہ یہ موسم ہمیں پانی کی ضرورت کی اہمیت کا احساس کم کر دیتا ہے، لیکن یہ وقت ہمیں اپنی جلد کی دیکھ بھال اور پانی کے استعمال کی اہمیت کو سمجھنے کا ہے۔ سردیوں میں سرد ہوا، کم بارشیں، اور کم درجہ حرارت کا اثر جسم پر واضح طور پر دکھائی دیتا ہے، خاص طور پر جلد کی صحت پر۔ ان مسائل میں سے سب سے اہم مسئلہ پانی کی کمی ہے جو سردیوں کے دوران عام طور پر نظر آتا ہے۔

پانی کی کمی اور اس کے اثرات:

عام طور پر ہم سردیوں میں گرمیوں کے مقابلے میں کم پانی پیتے ہیں، کیونکہ سرد موسم میں ہمیں پسینہ آنا کم ہوتا ہے اور پانی کی پیاس بھی کم محسوس ہوتی ہے۔ تاہم، یہ ہماری جلد کی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ جسم میں پانی کی کمی جلد کی خشکی، خارش، اور جلن کا سبب بن سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، پانی کی کمی کی وجہ سے خون کی گردش سست پڑ سکتی ہے، جس کے نتیجے میں جلد کی حالت مزید خراب ہو جاتی ہے۔

جلد کی خشکی اور پھٹنے کے مسائل:

سردیوں میں جلد کی خشکی ایک عام مسئلہ ہے۔ جب جسم میں پانی کی کمی ہوتی ہے، تو جلد کا قدرتی تیل کم ہو جاتا ہے جس کے نتیجے میں جلد خشکی کا شکار ہو جاتی ہے۔ اس کے نتیجے میں جلد کا قدرتی توازن متاثر ہوتا ہے اور پھٹنے یا پھٹنے والی ایڑیاں، ہونٹوں کی خشکی، یا جسم کے دیگر حصوں میں خشکی اور جلن کی شکایات سامنے آتی ہیں۔ یہ سب مسائل اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ جلد کو پانی اور نمی کی ضرورت ہے۔

احتیاطی تدابیر:

اسلام میں صفائی اور جسم کی دیکھ بھال پر بہت زور دیا گیا ہے۔ سردیوں میں پانی کی کمی سے بچنے کے لیے چند احتیاطی تدابیر اختیار کی جا سکتی ہیں:

1. وضو کی اہمیت: 

روزانہ وضو کرنا نہ صرف روحانیت کی نظر سے اہم ہے بلکہ یہ جلد کی صفائی اور نمی کو برقرار رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ وضو کے دوران پانی کے استعمال سے جلد میں نمی برقرار رہتی ہے اور خشکی کم ہوتی ہے۔

2. پانی کا مناسب استعمال: 

سردیوں میں بھی پانی کی مقدار میں کمی نہ آنے دیں۔ ہر دن کم از کم 6-8 گلاس پانی پینے کی کوشش کریں تاکہ جلد کو اندر سے نمی مل سکے اور اس کی صحت برقرار رہے۔

3. مرطوب کریمز اور تیل کا استعمال:

 نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف قسم کے تیلوں کا استعمال کیا، جیسے زیتون کا تیل، جو جلد کے لیے بہترین سمجھا جاتا ہے۔ سردیوں میں زیتون یا ناریل کا تیل استعمال کرنے سے جلد کو تیل ملتا ہے اور خشکی سے بچاؤ ہوتا ہے۔

4. غذائی احتیاط:

 کھجور، بادام، اور سیب جیسے موسمی پھل اور خشک میوہ جات جلد کے لیے فائدہ مند ہیں کیونکہ یہ وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور ہوتے ہیں جو جلد کو اندر سے تندرست رکھتے ہیں۔

5. چہرے اور ہاتھوں کی حفاظت: 

سرد ہوا کے اثرات سے بچنے کے لیے چہرے اور ہاتھوں پر موئسچرائزر یا تیل کا استعمال کریں۔ ہونٹوں کی خشکی سے بچنے کے لیے مسکین یا شہد کا استعمال بھی مفید ثابت ہو سکتا ہے۔

6. گرم پانی سے غسل:

 سرد موسم میں زیادہ دیر تک گرم پانی سے نہانا جلد کی خشکی کا سبب بن سکتا ہے۔ اس لیے پانی کا درجہ حرارت معتدل رکھیں اور جلد کو زیادہ خشک ہونے سے بچائیں۔

سردیوں میں پانی کی کمی اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی جلدی بیماریاں ایک اہم مسئلہ ہیں جس سے بچاؤ کے لیے ہمیں اپنے جسم کی دیکھ بھال اور اسلامی تعلیمات پر عمل کرنا ضروری ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں کے مطابق صفائی اور جسم کی صحت کو اولین ترجیح دینی چاہیے، اور سردیوں میں بھی پانی کے استعمال کو جاری رکھنا چاہیے تاکہ جلد کی خشکی اور جلن سے بچا جا سکے۔ اسلامی طریقوں جیسے وضو، تیلوں کا استعمال، اور متوازن غذا کے ذریعے ہم نہ صرف اپنی جلد کو تندرست رکھ سکتے ہیں بلکہ اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کا شکر بھی ادا کر سکتے ہیں۔ اس موسم میں اگر ہم اپنی عادات میں معمولی تبدیلیاں لائیں، تو ہماری جلد محفوظ رہے گی اور ہم صحت مند زندگی گزار سکیں گے۔

Comments

Contact Form

Name

Email *

Message *