تعلیم کا معیار اور اصلاحات
"تعلیم کا معیار اور اصلاحات "
تعلیم ایک ایسا عمل ہے جس کے ذریعے فرد کو علم، مہارتیں اور اقتدار سکھائی جاتی ہیں تاکہ وہ معاشرے کا ایک کارآمد اور باشعور فرد بن سکے۔
حضرت انس بن مالک سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا:
علم کا حصول ہر مرد اور عورت پر فرض ہے
یہ علم دینی ہو یا دنیاوی دونوں ضروری ہیں یہ عمل محض نصابی کتابوں تک محدود نہیں بلکہ زندگی کے مختلف پہلوؤں کو سمجھنے اور ان سے نمٹنے کی صلاحیت پیدا کرتا ہے تعلیم کا مقصد صرف معلومات فراہم کرنا نہیں بلکہ شحصیت کی تعمیر اور انسانی صلاحیتوں کو نکھارتا بھی ہے۔ تعلیم کسی معاشرے کی ترقی اور خوشحالی کا بنیادی عنصر ہے تعلیم انسان کو مختلف علوم اور فکری شعور سے آراستہ کرتی ہے۔ پاکستان کا تعلیمی نظام مختلف مسائل اور چیلنجر سے دو چار ہے جو ملک کی مجموعی ترقی میں رکاوٹ بنتے ہیں۔

نصاب میں تفاوت:
ملک میں مختلف نصاب رائج ہے جیسے سرکاری، نجی اور دینی مدارس کے نصاب یہ تفاوت طلباء میں عدم مساوات اور تقسیم پیدا کرتی ہے۔
وسائل کی کمی:
بہت سے سرکاری اسکول بنیادی سہولیات سے محروم ہیں جیسے کہ: صاف پانی، بجلی وغیرہ۔ اس کے علاوہ لیبارٹریز اور کتب کی فراہمی بھی ناکافی ہے۔
اساتذہ کی کمی اور تربیت:
اکثر سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی تعداد کم ہوتی ہے اور جو موجود ہیں ان کی تربیت کا معیار بھی غیر تسلی بخش ہوتا ہے ۔
مالی مشکلات:
حکومت کی جانب سے تعلیم پر خرچ کیے جانے والے بجٹ کی کمی ایک بڑا مسئلہ ہے بیشتر منصوبے مالی وسائل کی قلت کی وجہ سے تکمیل تک نہیں پہنچ سکتے ۔ پاکستان کے تعلیمی نظام کی بہتری کے لیے اصلاحات ناگزیر ہیں ان خامیوں کو دور کیے بغیر ہم معیاری تعلیم فراہم کرنے میں ناکام رہیں گے۔
یکساں نصاب:
ملک بھر میں یکساں نصاب رائج کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہر طالبِ علم کو مساوی تعلیم کے مواقع فراہم ہوں۔
وسائل کی بہتر تقسیم:
سرکاری اسکولوں میں وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جائے تاکہ دیہی علاقوں میں بھی تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جا سکے ۔
اساتذہ کی تربیت:
اساتذہ کی تربیت کے لیے جامع پروگرام کا انعقاد کیا جائے اور ان کی تعلیمی قابلیت کو بہتر بنانے کیلئے مختلف کورسز متعارف کروائے جائیں۔
تعلیم ایک جامع عمل ہے جو فرد کو علم، اخلاقیات اور معاشرتی زمہ داریوں کا احساس دلانے کے ساتھ ساتھ اسے عملی زندگی کے لیے تیار کرتی ہے یہ عمل معاشرتی اور اقتصادی ترقی کی بنیاد اور فرد کی مجموعی شخصیت کو نکھارنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ تعلیم کے لیے بہتر اصلاحات کر کے ملک کی ترقی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے ۔
Comments
Post a Comment